حوزہ نیوز ایجنسیl
تمہارے قُرب سے بہتر کوئی جوار نہیں
بنا تمہارے، کسی کا بھی اعتبار نہیں
سکون اس کو بھی دیتا ہے آپ کا روضہ
جسے نصیب جہاں میں کہیں قرار نہیں
تمہاری یاد کو دھندھلا جو کرسکے بی بی
جہاں میں آج بھی ایسا کوئی غبار نہیں
تمہارے گنبدِ زرّیں کو دیکھنے کے لئے
ہے کونسا دلِ مومن جو بے قرار نہیں
رہِ حیات میں کانٹے اُگے ہوں لاکھ مگر
ہمارا دامنِ امید تار تار نہیں
شرابِ الفتِ حیدر میں لطف ایسا ہے
نشہ میں ہوتے ہوئے بھی ہمیں خمار نہیں
تمہارے ذکر سے جو روک دے زباں میری
یزیدِ عصر کے مخزن میں وہ کٹار نہیں
ستم کی تیغ کو کاٹا ہے بارہا اس نے
کہا یہ کس نے کہ نوکِ قلم میں دھار نہیں
اسی لئے تو تمہارا ہی نام ہے لب پر
تمہارے نام کے جیسا کوئی حصار نہیں
یہ بات کشفِ حقائق سے ہوگئی ثابت
تمہارا جو نہ ہوا، اس کا کردگار نہیں
قسم نبی کی!، ہلاکت نصیب ہے اس کا
نجات یافتہ کشتی میں جو سوار نہیں
تمہارے بابِ اجابت سے جو نہ ٹکرائے
خدا گواہ کہ مومن کی وہ پکار نہیں
حرم بنا ہے اماموں کا، آپ کا روضہ
کہ اس مزار سے افضل کوئی مزار نہیں
فلکؔ نے آپ کی چوکھٹ کو اس لئے چوما
تمہارے در سے معظّم کوئی دیار نہیں
نتیجۂ فکر:مولانا سید غافر رضوی فلکؔ چھولسی